عظم القلب یعنی دل کے پھیل جانے سے قلب کمزور ہوجاتا ہے۔ اس کے لئے قلب کے ریشوں کو مضبوط اور مستحکم رکھنے کی غرض سے قلب کو ایک جیکٹ میں کس دینے کے تجربات مفید و موثر ثابت ہوئے ہیں۔ کورکیپ (Cor-Cap) نامی اس جیکٹ کی وجہ سے قلب کے اطاق (چیمبر) کمزور ہونے سے محفوظ ہوجاتے ہیں اور ناکامی قلب کا خطرہ ٹل جاتا ہے۔ ابتدائی تجربات سے ظاہر ہورہا ہے کہ اس جیکٹ سے قلب کی کارکردگی بہتر ہوجاتی ہے اور اس کے عضلات پھیل کر ختم نہیں ہوتے۔ ایسے افراد نے جیکٹ کی وجہ سے خود کو بہتر محسوس کرنے کا اعتراف کیا ہے۔ اس کی وجہ سے وہ زیادہ سرگرم زندگی گزارنے کے قابل ہوگئے ہیں۔ امریکا اور یورپ میں یہ جیکٹ چڑھوانے والوں کو مزید کچھ مدت تک زیر مطالعہ رکھا جائے گا جس کے بعد ہی اس کا استعمال عام ہوسکے گا۔
بغیر آپریشن گردے کی رسولی کا علاج
گردے میں پیدا ہونے والی رسولی کا آپریشن مشکل بھی ہوتا ہے اور اس سے شفایابی بھی دیر سے ہوتی ہے۔ ڈلاس میں ٹیکساس یونیورسٹی کے ساﺅتھ ویسٹرن میڈیکل سنٹر میں اب ایک ایسا طریقہ دریافت ہوا ہے کہ جس میں آپریشن کے بغیر رسولی کے اطراف میںایک تار لپیٹ دی جاتی ہے۔ اس تار میں دوڑنے والی برقی رو کی طاقت 105 ڈگری سینٹی گریڈ ہوتی ہے۔ اس حرارت سے رسولی کے ریشے ختم ہوجاتے ہیں اور مریض جلد صحت یاب بھی ہوتا ہے اور درد بھی کم رہتا ہے۔ ریڈیو فریکوئنسی ایبلیشن نامی اس طریقے میں سی اپٹی اسکیننگ کے ذریعے سے سوئی کی شکل کی تار ٹھیک رسولی تک پہنچانے کے بعد اس میں برقی رو پہنچائی جاتی ہے۔ اس سے گردے کے باہر واقع صرف 4 سینٹی میٹر حجم کی رسولی موثر طور پر ختم کی جاسکتی ہے۔
حرارت سے ٹانسلز کا علاج
برصغیر میں راکھ اور لیموں کے رس میں گھسے ہوئے بارہ سنگھے کے سینگ کا لیپ بڑھے ہوئے ٹانسلز کا موثر علاج سمجھا جاتا ہے۔ اس لیپ کو انگاروں سے سینکنے سے ٹانسلز رفتہ رفتہ کھل جاتے ہیں۔
امریکی سرجنوں کے سالانہ اجتماع میں اسی سے ملتا جلتا ایک طریقہ پیش کیا گیا ہے۔ اس میں ریڈیائی حرارت کے ذریعے سے ٹانسلز کا علاج کرانے کے بعد تمام مریض دو سال تک اس تکلیف سے محفوظ پائے گئے۔ اس حرارت سے ٹانسلز کے ریشے سکڑ جاتے ہیں۔ پھولے ہوئے ٹانسلز کو قلم کی شکل کے ایک آلے سے ریڈیائی حرارت پہنچائی جاتی ہے جس سے ان غدودوں میں نہایت مختصر سی کئی نالیاں بن جاتی ہیں اور ایک حفاظتی تہہ ان پر پھیل جاتی ہے جس کی وجہ سے ان میں چھوٹ نہیں ہوتی۔ یہ عمل مقامی طور پر سن کرنے کے بعد کیا جاتا ہے اور صرف 5 منٹ کا ہوتا ہے۔ علاج کے بعد مریض اگلے روز اسکول وغیرہ جانے کے قابل ہوجاتا ہے۔ ڈاکٹر منصور مدنی کے مطابق اس علاج پر 2100 ڈالر خرچ ہوتے ہیں۔
پھیپھڑوں کے انفیکشن کی نئی موثر دوا
ٹوبرامائی سین (Tobramysin) نامی دوا پھیپھڑوں میں انفیکشن روکنے کے لئے بہت موثر پائی گئی ہے۔ رسالے لین سیٹ کے مطابق سی اوڈوموناس ایروکی نوسا (Pseudomonas Aeruginosa) نامی جراثیم کی وجہ سے پھیپھڑوں کے ریشوں میں صلابت (سختی) پیدا ہوجاتی ہے۔ صلابت کے اس مرض کے 80 فیصد مریضوں میں اس شکایت کا سبب یہی بیکٹیریا ہوتے ہیں اور یہی ان کی موت کا سبب بھی بنتے ہیں۔ اس دوا کے سلسلے میں ہونے والے 15 ایسے مریضوں میں سے 14 مریضوں کو دن میں محض دو مرتبہ اس دوا کے سنگھانے سے وہ ایک سال بعد بھی اس بیکٹیریا سے محفوظ پائے گئے۔ اس دوا کے سنگھانے سے بیکٹیریا پھیپھڑوں میں موجود تو ہوتے ہیں لیکن اس دوا کی وجہ سے وہ چھوت کا سبب نہیں بن پاتے۔ امریکا میں یہ دوا ”ٹوبی“ کے نام سے 300 ملی گرام محلول کی شکل میں دستیاب ہے جسے سونگھا جاسکتا ہے۔
Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 498
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں